مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 3801
وعن أبي وهب الجشمي قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ارتبطوا الخيل وامسحوا بنواصيها وأعجازها أو قال : كفالها وقلدوها ولا تقلدوها الأوتار . رواه أبو داود والنسائي
گھوڑوں کے بارے میں چند ہدایات
اور حضرت وہب جشمی کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ گھوڑوں کو باندھ کر رکھو، ان کی پیشانیوں اور ان کی پیٹھ پر ہاتھ پھیرا کرو۔ یا ( اعجازھا کی جگہ) اکمالھا فرمایا ( اور دونوں لفظوں کے ایک ہی معنی ہیں ( یعنی پیٹھ) ان کی گردن میں کنڈا ( پٹا) باندھو لیکن ان کی گردن میں کمان کی تانت نہ باندھو۔ ( ابوداؤد، و نسائی)

تشریح
باندھ رکھو یہ گھوڑوں کو جہاد کے لئے فربہ اور چاق وچوبند رکھنے سے کنایہ ہے! یعنی اس کے ذریعہ گویا یہ حکم دیا گیا ہے کہ گھوڑوں کی اچھی طرح دیکھ بھال رکھو اور ان کو خوب کھلاؤ پلاؤ تاکہ وہ موٹے تازے رہیں اور جہاد میں اچھی طرح کام آئیں۔ ہاتھ پھیرنے کا مقصد یہ ہے کہ ان کو گرد و غبار سے صاف ستھرا رکھا جائے اور ان کی فربہی معلوم ہوتی رہے نیز اس کے ذریعہ گھوڑوں کو انس و راحت بھی حاصل ہوتی ہے۔ زمانہ جاہلیت میں اہل عرب کا معمول تھا کہ وہ اپنے گھوڑوں کی گردنوں میں کمان کے تانت باندھ دیا کرتے تھے ان کا عقیدہ تھا کہ اس کی وجہ سے گھوڑے نظر بد سے محفوظ رہتے ہیں۔ آنحضرت ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے تاکہ یہ واضح ہوجائے کہ یہ چیز تقدیر کو بدل نہیں سکتی۔ یا اس لئے منع فرمایا کہ تانت باندھنے سے ان کا گلا نہ گھٹے۔
Top