Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (5045 - 5119)
Select Hadith
5045
5046
5047
5048
5049
5050
5051
5052
5053
5054
5055
5056
5057
5058
5059
5060
5061
5062
5063
5064
5065
5066
5067
5068
5069
5070
5071
5072
5073
5074
5075
5076
5077
5078
5079
5080
5081
5082
5083
5084
5085
5086
5087
5088
5089
5090
5091
5092
5093
5094
5095
5096
5097
5098
5099
5100
5101
5102
5103
5104
5105
5106
5107
5108
5109
5110
5111
5112
5113
5114
5115
5116
5117
5118
5119
مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 23
وَعَنْ اَنَسٍ ص اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم وَمُعَاذٌ رَّدِےْفُہُ عَلَی الرَّحْلِ قَالَ ےَا مُعَاذُ قَالَ لَبَّےْکَ ےَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَسَعْدَےْکَ قَالَ ےَا مُعَاذُ قَالَ لَبَّےْکَ ےَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم وَسَعْدَےْکَ قَالَ ےَا مُعَاذُ قَالَ لَبَّےْکَ ےَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَسَعْدَےْکَ ثَلٰثًا قَالَ مَا مِنْ اَحَدٍ ےَّشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم صِدْقًا مِّنْ قَلْبِہٖ اِلَّا حَرَّمَہُ اللّٰہُ عَلَی النَّارِ قَالَ ےَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اَفَلَا اُخْبِرُ بِہِ النَّاسَ فَےَسْتَبْشِرُوْا قَالَ اِذًا ےَتَّکِلُوْا فَاَخْبَرَ بِھَا مُعَاذٌ عِنْدَ مَوْتِہٖ تَاَثُّمًا۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم)
دوزخ سے رہائی
اور حضرت انس راوی ہیں کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ نے اس وقت جب کہ (سفر کے دوران) سواری پر تھے اور آپ ﷺ کے پیچھے معاذ بیٹھے ہوئے تھے۔ فرمایا اے معاذ انہوں نے کہا حاضر ہوں یا رسول اللہ آنحضور ﷺ نے پھر فرمایا اے معاذ معاذ نے عرض کیا یا رسول اللہ حاضر ہوں آپ ﷺ نے پھر تیسری مرتبہ مخاطب فرمایا اے معاذ معاذ نے پھر کہا یا رسول اللہ حاضر ہوں آنحضور ﷺ نے اسی طرح تین مرتبہ معاذ کو مخاطب کرنے کے بعد فرمایا اللہ کا جو بندہ سچے دل سے اس بات کی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں تو اس پر اللہ تعالیٰ دوزخ کی آگ حرام کردیتا ہے اور یہ سن کر معاذ نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ کیا میں اس (خوشخبری) سے لوگوں کو آگاہ کردوں تاکہ وہ اس خوشخبری کو سن کر خوش ہوجائیں، آپ ﷺ نے فرمایا نہیں لوگ اسی پر بھروسہ کر بیٹھیں گے (حضرت انس فرماتے ہیں کہ آخر کار معاذ نے اس خوف سے کہ حدیث چھپانے کا) گناہ نہ ہو اپنی وفات کے وقت اس حدیث کو بیان کردیا تھا۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
آنحضور ﷺ نے معاذ کو بار بار اس لئے مخاطب فرمایا تاکہ ان کے دل و دماغ میں مضمون کی اہمیت و عظمت بیٹھ جائے اور وہ جان لیں کہ جو بات کہی جانے والی ہے وہ ایسی نہیں ہے کہ سر سری طور پر سن لی جائے بلکہ اس کی عظمت کا تقاضا ہے کہ اس کو پوری توجہ سے سنا جائے اور دل و دماغ کی گہرائیوں تک اس کو پہنچایا جائے۔ فرمایا گیا کہ جس نے اللہ کی وحدانیت اور رسول کی رسالت کا اقرار صدق دل سے کرلیا اور اس پر دوزخ کی آگ حرام ہوجائے گی لیکن محض یہ تصدیق و اقرار ہی حرمت نار کے لئے کافی نہیں ہے بلکہ ضروری ہے کہ اس شہادت و تصدیق کے ساتھ ساتھ اس کے جو تقاضے ہیں ان کو بھی پورا کیا جائے یعنی دین و شریعت کی پوری پیروی کی جائے اور احکام الٰہی و فرمان رسول کی فرمانبرداری کی جائے اور یہ شہادت و تصدیق جن فرائض کو عائد کرتی ہیں ان پر عمل کیا جائے، اس طرح اللہ کا فضل و کرم اسے دوزخ کی آگ سے محفوظ رکھے گا، اسی لئے جب حضرت معاذ نے رسول اللہ ﷺ سے اس خوشخبری کو عام لوگوں تک پہنچانے کی اجازت چاہی تو آپ ﷺ نے یہ کہہ کر منع فرمایا کہ لوگ اس خوشخبری کو سن کر اسی پر بھروسہ کرلیں گے اور عمل کرنا چھوڑ دیں گے جس کا نیتجہ اللہ تعالیٰ کا عذاب ہے یا پھر وہی تاویل کی جائے گی جو پہلے کی گئی ہے کہ دوزخ کے ابدی عذاب سے نجات کا ضامن ہے، یعنی جس طرح کفار و مشرکین دوزخ کی آگ میں ہمیشہ ہمیشہ جلائے جائیں گے۔ اس طرح عقیدہ توحید و رسالت پر ایمان رکھنے والوں کو دوزخ کی آگ میں ہمیشہ کے لئے نہیں ڈالا جائے گا، ان میں سے جس آدمی نے شریعت پر عمل نہیں کیا ہوگا اور فرائض و واجبات کو پورا نہیں کیا ہوگا اس کو اس عرصہ کے لئے جو اللہ چاہے گا دوزخ میں ڈالا جائے گا اور جب وہ اپنی سزا پوری کرلے گا تو پھر اس کو ہمیشہ کے لئے جنت میں بھیج دیا جائے گا۔
Top