Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (5045 - 5119)
Select Hadith
5045
5046
5047
5048
5049
5050
5051
5052
5053
5054
5055
5056
5057
5058
5059
5060
5061
5062
5063
5064
5065
5066
5067
5068
5069
5070
5071
5072
5073
5074
5075
5076
5077
5078
5079
5080
5081
5082
5083
5084
5085
5086
5087
5088
5089
5090
5091
5092
5093
5094
5095
5096
5097
5098
5099
5100
5101
5102
5103
5104
5105
5106
5107
5108
5109
5110
5111
5112
5113
5114
5115
5116
5117
5118
5119
مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 2908
وعن أنس : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم باع حلسا وقدحا فقال : من يشتري هذا الحلس والقدح ؟ فقال رجل : آخذهما بدرهم . فقال النبي صلى الله عليه و سلم : من يزيد على درهم ؟ فأعطاه رجل درهمين فباعهما منه . رواه الترمذي وأبو داود وابن ماجه
بطریق نیلام بیع جائز ہے
حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب ایک ٹاٹ اور ایک پیالہ بیچنے لگے تو فرمایا کہ اس ٹاٹ اور پیالہ کا خریدار کون ہے جو خریدنا چاہتا ہو وہ اس کی قیمت لگائے) ایک شخص نے عرض کیا کہ میں ان دونوں چیزوں کو ایک درہم کے عوض لے سکتا ہوں آپ ﷺ نے پھر فرمایا کہ ایک درہم سے زیادہ قیمت دینے والا کوئی ہے؟ چناچہ ایک دوسرے شخص نے آپ ﷺ کو دو درہم پیش کئے اور آپ ﷺ نے وہ دونوں چیزیں اس شخص کے ہاتھ دو درہم کے عوض فروخت کردیں (ترمذی ابوداؤد)
تشریح
اس بیع کا اصل واقعہ یوں ہے کہ ایک شخص نے رسول کریم ﷺ کے سامنے دست سوال دراز کیا اور یہ خواہش ظاہر کی کہ آپ ﷺ اسے کچھ عنایت فرما دیں تاکہ وہ اپنا پیٹ بھر سکے آپ ﷺ نے اس سے فرمایا کہ تمہارے پاس کچھ سامان بھی ہے اس نے عرض کیا کہ جی نہیں میرے پاس کوئی سامان نہیں ہے ہاں ٹاٹ کا ایک ٹکڑا اور ایک پیالہ ضرور پڑا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ پھر ان دونوں چیزوں کو بیچ دو اور اس کی قیمت کے طے طور پر جو کچھ وصول ہو اس سے اپنا پیٹ بھرو اس کے بعد جب تمہارے پاس کچھ بھی نہ رہ جائے تب صدقہ و خیرات مانگو چناچہ وہ شخص دونوں چیزیں لے آیا اور آپ ﷺ نے مذکورہ بالا طریقے پر گویا بصورت نیلام ان چیزوں کو فروخت فرمایا۔ بیع کی صورت کو عربی میں بیع من یزید اور حراج کہتے ہیں شرعی طور پر یہ بیع درست ہے۔ اب رہی یہ بات کہ شارع نے چونکہ اس سے منع کیا ہے کہ کوئی شخص کسی ایسی چیز کے دام نہ لگائے جس کے دام کسی دوسرے شخص کی جانب سے لگ رہے ہوں تو بیع کی یہ صورت کیسے جائز ہوگی تو اس بارے میں سمجھ لینا چاہئے کہ دام پر دام لگانے کی ممانعت کا تعلق اس صورت سے ہے جب کہ بیچنے والا اور خریدار دونوں ہی کسی ایک دام پر راضی ہوگئے ہوں اور معاملہ طے پا گیا ہو ایسی صورت میں اب کسی دوسرے شخص کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ اس بیع میں مداخلت کرے اور اپنی طرف سے بھی دام لگانے لگے لیکن یہاں بیع کی جو صورت ذکر کی گئی اس کی نوعیت بالکل دوسری ہے اس بیع میں تو بیچنے والے کا ارادہ ہی یہ ہوتا ہے کہ جو سب سے زیادہ دام لگائے گا اسی کو چیز دی جائے گی چناچہ نیلام میں یہی ہوتا ہے کہ لوگ ایک دوسرے سے بڑھ بڑھ کر دام لگاتے رہتے ہیں جس شخص کی آخری بولی ہوتی ہے اسی کے ہاتھ چیز بیچ دی جاتی ہے۔ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ معاملات یعنی بیچنے والے کا چیز دینا اور خریدار کا قیمت دے دینا کافی ہے اگرچہ وہ دونوں منہ سے کچھ نہ کہیں یعنی زبانی ایجاب و قبول نہ ہو۔
Top