Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (5045 - 5119)
Select Hadith
5045
5046
5047
5048
5049
5050
5051
5052
5053
5054
5055
5056
5057
5058
5059
5060
5061
5062
5063
5064
5065
5066
5067
5068
5069
5070
5071
5072
5073
5074
5075
5076
5077
5078
5079
5080
5081
5082
5083
5084
5085
5086
5087
5088
5089
5090
5091
5092
5093
5094
5095
5096
5097
5098
5099
5100
5101
5102
5103
5104
5105
5106
5107
5108
5109
5110
5111
5112
5113
5114
5115
5116
5117
5118
5119
مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 4564
وعن جابر قال أتى رجل النبي صلى الله عليه وسلم فقال لفلان في حائطي عذق وإنه آذاني مكان عذقه فأرسل النبي صلى الله عليه وسلم أن بعني عذقك قال لا . قال فهب لي . قال لا . قال فبعنيه بعذق في الجنة ؟ فقال لا فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ما رأيت الذي هو أبخل منك إلا الذي يبخل بالسلام . رواه أحمد والبيهقي في شعب الإيمان .
سلام نہ کرنا بخل ہے
اور حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ میرے باغ میں فلاں شخص کا کھجور کا درخت ہے اور صورت حال یہ ہے کہ وہاں اس درخت کے ہونے سے مجھے تکلیف پہنچتی ہے کیونکہ وہ شخص اپنے اس درخت کی وجہ سے وقت بےوقت میرے باغ میں آتا جاتا ہے چناچہ نبی کریم ﷺ نے کسی کو اس شخص کے پاس بھیجا تاکہ اس کو بلائے جب وہ آیا تو آپ نے فرمایا کہ تم اپنا کھجور کا درخت میرے ہاتھ فروخت کردو، اس نے کہا کہ میں فروخت نہیں کرتا، آپ نے فرمایا کہ اگر اس درخت کو بیچنے میں تمہیں کوئی عار محسوس ہوتا ہے تو اس کو میرے نام ہبہ کردو۔ اس نے کہا میں ہبہ بھی نہیں کرتا آپ نے فرمایا اچھا اس درخت کو تم میرے ہاتھ کھجور کے ایسے درخت کے عوض فروخت کردو جو تمہیں جنت میں ملے اس نے کہا میں اس طرح بھی فروخت نہیں کرتا آپ نے فرمایا میں نے تم سے بڑا بخیل کسی شخص کو نہیں دیکھا علاوہ اس شخص کے جو سلام کرنے میں بخل کرتا یعنی سلام کے معاملہ میں کوتاہی کرنے والا شخص تم سے بھی بڑا بخیل ہے کہ وہ اتنا ذرا سا کام کر کے بھی زیادہ ثواب حاصل نہیں کرنا چاہتا۔ (احمد، بہیقی )
تشریح
علماء نے لکھا ہے کہ نبی نے اس شخص سے جو کچھ فرمایا بطریق شفارش تھا حکم کے طور پر نہیں تھا اگر آپ حکم کے طور پر فرماتے تو وہ انکار کرنے کی ہرگز جرات نہ کرتا کیونکہ وہ بہرحال مسلمان تھا اور مسلمان ہونے کی حثییت سے وہ نبی ﷺ کے کسی حکم سے برملا انکار کسی صورت میں نہیں کرسکتا تھا، ہاں اگر وہ مسلمان نہ ہوتا تو حکم نبوی سے اس کا انکار کرنا کوئی تعجب خیز نہ ہوتا لیکن نبی ﷺ کا یہ فرمانا کہ تم اس درخت کو جنت کے کھجور کے درخت کے بدلے میرے ہاتھ فروخت کردو اس بات کی دلیل ہے کہ وہ یقینا مسلمان تھا تاہم سختی طبع سے خالی نہیں تھا۔
Top