مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 5065
وعن عمرو بن ميمون الأودي قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لرجل وهو يعظه اغتنم خمسا قبل خمس شبابك قبل هرمك وصحتك قبل سقمك وغناك قبل فقرك وفراغك قبل شغلك وحياتك قبل موتك . رواه الترمذي مرسلا
پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت سمجھو
حضرت عمر بن میمون اودی (تابعی (رح) ) کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے ایک شخص کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا۔ پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت سمجھو! یعنی پانچ حالتیں ایسی ہیں کہ جب وہ موجود ہوں تو ان کو ان پانچ حالتوں سے غنیمت سمجھو جو زمانہ آئندہ میں پیش آنے والی ہیں (١) بڑھاپے سے پہلے جوانی کو یعنی اپنے اس زمانہ کو غنیمت جانو اور اس سے پورا فائدہ اٹھاؤ جس میں تمہیں عبادت و طاعات کی انجام دہی اور اللہ کے دین کو پھیلانے کی طاقت وہمت میسر ہو۔ قبل اس کے کہ تمہارے جسمانی زوال کا زمانہ آجائے اور تم عبادت وطاعت وغیرہ کی انجام دہی میں ضعف و کمزوری محسوس کرنے لگو (٢) بیماری سے پہلے صحت کو یعنی ایمان کے بعد جو چیز سب سے بڑی نعمت ہے وہ صحت و تندرستی ہے، لہٰذا اپنی صحت و تندرستی کے زمانہ میں اگرچہ وہ بڑھاپے کے دور ہی میں کیوں نہ ہو، یعنی دینی و دنیاوی بھلائی و بہتری کے لئے جو کچھ کرسکتے ہو کر گزرو، (٣) فقرو افلاس سے پہلے تونگری و خوشحالی کو (یعنی تمہیں جو مال و دولت نصیب ہے قبل اس کے کہ وہ تمہارے ہاتھ سے نکل جائے یا موت کا پنجہ تمہیں اس سے جدا کردے تم اس کو عبادت مالیہ اور صدقات و خیرات میں خرچ کرو اور اس دولتمندی و خوشحالی کو ایک ایسا غنیمت موقع سمجھو جس میں تم اپنی اخروی فلاح وسعادت کے لئے بہت کچھ کرسکتے ہو۔ (٤) مشاغل وتفکرات میں مبتلا ہونے سے پہلے وقت کی فراغت و اطمینان کو۔ (٥) موت سے پہلے زندگی کو، اس روایت کو ترمذی نے بطریق ارسال نقل کیا ہے۔

تشریح
اغتنم کا لفظ اغتنام سے مشتق ہے، جس کے معنی ہیں غنیمت کا مال لینا۔ اور غنیمت اصل میں تو اس مال کو کہتے ہیں جو مسلمانوں نے لڑ کر اور حملہ کر کے حربی کافروں سے حاصل کیا ہو، لیکن اس لفظ کا اطلاق اس چیز پر بھی ہوتا ہے جو کسی محنت ومشقت کے بغیر ہاتھ لگی ہو۔ حدیث کا حاصل یہ ہے کہ جوانی، صحت، دولت فراغت وقت اور زندگی ایسی چیزیں ہیں جو ہمیشہ ساتھ نہیں دیتیں۔ جوانی کے بعد بڑھاپے، صحت کے بعد بیماری، دولت کے بعد محتاجگی، فراغت وقت کے بعد تفکرات ومشاغل اور زندگی کے بعد موت کا پیش آنا لازمی امر ہے، لہٰذا جب تک یہ چیزیں پیش نہ آئیں موقع غنیمت جانو اور اس میں اپنی دنیاوی و اخروی بھلائی و بہتری کے لئے جو کچھ کرسکتے ہو اس سے غفلت اختیار نہ کرو۔
Top