مشکوٰۃ المصابیح - زکوۃ کا بیان - حدیث نمبر 1769
عن أبي ذر رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : ما من رجل يكون له إبل أو بقر أو غنم لا يؤدي حقها إلا أتي بها يوم القيامة أعظم ما يكون وأسمنه تطؤه بأخفافها وتنطحه بقرونها كلما جازت أخراها ردت عليه أولاها حتى يقضى بين الناس
مانعین زکوٰۃ پر عذاب کی تفصیل
حضرت ابوذر ؓ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جس شخص کے پاس اونٹ یا گائے یا بکریاں ہوں اور وہ ان کا حق یعنی زکوٰۃ نہ دے تو کل قیامت کے دن اس کے وہ مویشی اس حال میں لائے جائیں گے کہ بہت بڑے بڑے اور فربہ شکل میں ہوں گے اور پھر وہ اس شخص کو اپنے پیروں سے روندیں کچلیں گے اور اپنے سینگوں سے ماریں گے جب اسے مار کر کچل کر آخری جماعت چلی جائے گی تو پھر پہلی جماعت لائی جائے گی یعنی اسی طرح سب جانور پھر پلٹ کر روندیں گے اور ماریں گے یہ سلسلہ ایسے ہی وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ لوگوں کا حساب کتاب لے کر ان کا فیصلہ نہ کردیا جائے گا۔ (بخاری ومسلم)
Top