مشکوٰۃ المصابیح - زکوۃ کا بیان - حدیث نمبر 1084
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ رَجُلًا سَمِعَ رَجُلًا يَقْرَأُ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ يُرَدِّدُهَا فَلَمَّا أَصْبَحَ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّهَا لَتَعْدِلُ ثُلُثَ الْقُرْآنِ.
سورہ قل ھو اللہ احد کی فضیلت سے متعلق
ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے ایک شخص کو قل هو اللہ أحد پڑھتے سنا، وہ اسے باربار دہرا رہا تھا، جب صبح ہوئی تو وہ نبی اکرم کے پاس آیا، اور اس نے آپ سے اس کا ذکر کیا، تو آپ نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، یہ تہائی قرآن کے برابر ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/فضائل القرآن ١٣ (٥٠١٣)، الأیمان والنذور ٣ (٦٦٤٣)، التوحید ١ (٧٣٧٤)، سنن ابی داود/الصلاة ٣٥٣ (١٤٦١)، (تحفة الأشراف: ٤١٠٤)، موطا امام مالک/القرآن ٦ (١٧)، مسند احمد ٣/٢٣، ٣٥، ٤٣ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: بعض علماء نے اس کی توضیح اس طرح کی ہے کہ علوم قرآن کی تین قسمیں ہیں، ایک توحید، دوسری تشریع، اور تیسری اخلاق، ان میں سے پہلی قسم توحید کا جامع بیان اس سورت میں موجود ہے اس لیے اسے ثلث قرآن کہا گیا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 995
Top