مشکوٰۃ المصابیح - اذان کا بیان - حدیث نمبر 4053
عن أبي سعيد الخدري قال : قال النبي صلى الله عليه و سلم : لا تسبوا أصحابي فلو أن أحدكم أنفق مثل أحد ذهبا ما بلغ مد أحدهم ولا نصيفه . متفق عليه
تحنیک ایک مسنون عمل ہے
اور حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ کے پاس ( نو زائیدہ) بچے لائے جاتے چناچہ آپ ﷺ ان کے لئے برکت کی دعا کرتے یعنی ان کے سامنے فرماتے، بارک اللہ علیک اللہ تعالیٰ تجھ پر برکت و رحمت نازل فرمائے) اور ان کے تحنیک کرتے۔ ( مسلم )

تشریح
تحنیک یہ ہے کہ کھجور یا کسی اور میٹھی چیز کو چبا کر بچے کے تالو میں لگایا جائے چناچہ یہ تحنیک ایک مسنون عمل ہے اور بہتر یہ ہے کہ تحنیک کرنے والا کوئی نیک اور صالح آدمی ہو۔
Top