Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (3344 - 3425)
Select Hadith
3344
3345
3346
3347
3348
3349
3350
3351
3352
3353
3354
3355
3356
3357
3358
3359
3360
3361
3362
3363
3364
3365
3366
3367
3368
3369
3370
3371
3372
3373
3374
3375
3376
3377
3378
3379
3380
3381
3382
3383
3384
3385
3386
3387
3388
3389
3390
3391
3392
3393
3394
3395
3396
3397
3398
3399
3400
3401
3402
3403
3404
3405
3406
3407
3408
3409
3410
3411
3412
3413
3414
3415
3416
3417
3418
3419
3420
3421
3422
3423
3424
3425
سنن النسائی - - حدیث نمبر 2008
وعن ابن عمر : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم نهى عن الشغار والشغار : أن يزوج الرجل ابنته على أن يزوجه الآخر ابنته وليس بينهما صداق
-r-nشغار کی ممانعت
اور حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے شغار سے منع کیا ہے اور شغار یہ ہے کہ کوئی شخص کسی دوسرے آدمی سے اپنی بیٹی کا نکاح اس شرط پر کر دے کہ اس دوسرے شخص کو اپنی بیٹی کا نکاح اس سے کرنا ہوگا اور دونوں میں مہر کچھ نہ ہو (بخاری ومسلم) اور مسلم کی ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ اسلام میں شغار جائز نہیں ہے۔
تشریح
شغار دو آدمیوں کے درمیان ایک دوسرے کی بیٹی سے نکاح کرنے کی ایک خاص صورت کا نام ہے جیسے کہ زید بکر سے اپنی بیٹی کا نکاح اس شرط پر کرے کہ وہ اپنی بیٹی کا نکاح زید سے کر دے گا۔ اور ان دونوں کے نکاح میں مہر کچھ بھی متعین نہ ہو بلکہ ان دونوں کے درمیان ایک دوسرے کی بیٹی کا تبادلہ ہی گویا مہر ہو اس طرح کا نکاح زمانہ جاہلیت میں لوگ کیا کرتے تھے مگر اسلام نے اس سے منع کردیا ہے۔ اس بارے میں فقہی اختلاف یہ ہے کہ حضرت امام شافعی کے ہاں تو اس طرح کا نکاح سرے سے صحیح ہی نہیں ہوتا جبکہ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کا مسلک یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اس طرح سے نکاح کرے تو وہ نکاح صحیح ہوجائے گا اور مہر مثل دینا لازم ہوگا لیکن حکم یہ ہے کہ اس طرح کے نکاح سے اجتناب کرنا چاہئے۔
Top