مشکوٰۃ المصابیح - صلح کا بیان - حدیث نمبر 3947
4047 - [ 6 ] ( جيد ) وعن صفوان بن سليم عن عدة من أبناء أصحاب رسول الله صلى الله عليه و سلم عن آبائهم عن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : ألا من ظلم معاهدا أو انتقصه أو كلفه فوق طاقته أو أخذ منه شيئا بغير طيب نفس فأنا حجيجه يوم القيامة . رواه أبو داود
معاہدہئ حدیبیہ کی کچھ اور دفعات
اور حضرت ابن صفوان ابن سلیم رسول کریم ﷺ کے کچھ صحابہ کے صاحبزدوں سے، وہ ( صاحبزادے) اپنے ( صحابی) باپوں سے اور وہ رسول کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا یاد رکھو جس شخص نے اس ( غیر مسلم) شخص پر ظلم کیا جس سے معاہدہ ہوچکا ہے ( جیسے ذمی اور مستامن) یا اس کے حقوق کو نقصان پہنچایا، یا اس پر اس کی طاقت و استطاعت سے زیادہ بار ڈالا ( جیسے کسی ذمی سے اس کی حیثیت و استطاعت سے زیادہ جزیہ لیا یا اس حربی مستامن سے جو دارالاسلام میں تجارت کی غرض سے آیا ہو اس کے مال تجارت میں سے عشر یعنی دسویں حصے سے زیادہ لیا) اور یا اس کی مرضی و خوشنودی کے بغیر اس سے کوئی چیز لے لی تو میں قیامت کے دن اس شخص کے خلاف احتجاج کروں گا۔ ( ابوداو د )
Top