مشکوٰۃ المصابیح - طب کا بیان - حدیث نمبر 4428
عن اسامۃ بن شریک قال قالوا یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)افنتداوی قال رعم یا عباد اللہ تداورا فان اللہ لم یضع داء الا وضع لہ شفاء غیر داء واحد الھرم (رواہ احمد والترمذی و ابوداؤد)
حق تعالیٰ نے ہر مرض کا علاج پیدا کیا ہے
حضرت اسامہ بن شریک ؓ کہتے ہیں کہ بعض صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا ہم بیماری میں دوا و علاج کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں اے اللہ کے بندوں دوا وعلاج کرو، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ایسی کوئی بیماری پیدا نہیں کی ہے جس کی شفا نہ رکھی ہو، علاوہ ایک بیماری کے اور وہ بڑھاپا ہے۔ (احمد، ترمذی، ابوداؤد، )

تشریح
اے اللہ کے بندو! آنحضرت ﷺ نے صحابہ کو ان الفاظ سے مخاطب کر کے گویا اس طرف اشارہ کیا ہے کہ علاج معالجہ کرنا اور بیماری کو دور کرنے کے ذرائع اختیار کرنا عبودیت و توکل کے منافی نہیں ہے بشرطیکہ محض علاج پر ہی اعتماد بھروسہ نہ کیا جائے بلکہ دوا علاج کو شفا کا صرف ایک ضروری سبب و ذریعہ سمجھو اور شافی حقیقی اللہ تعالیٰ ہی کو جانا جائے
Top