مشکوٰۃ المصابیح - طب کا بیان - حدیث نمبر 4438
وعن أبي كبشة الأنماري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يحتجم على هامته وبين كفيه وهو يقول من أهراق من هذه الدماء فلا يضره أن لا يتداوى بشيء لشيء . رواه أبو داود وابن ماجه .
سینگی کھنچوانے کا ذکر
اور حضرت کبشہ انصاری ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ اپنے سر مبارک پر اور اپنے دونوں مونڈہوں کے درمیان بھری ہوئی سینگیاں کھنچواتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ جو شخص ان خونوں میں سے کچھ نکال دیا کرے اور پھر وہ کسی بیماری کا علاج نہ کرے تو اس کو کوئی نقصان و ضرر نہیں پہنچے گا۔ (ابوداؤد، ابن ماجہ)

تشریح
احتمال ہے آپ ﷺ کبھی تو سر مبارک پر سینگی کھنچواتے ہوں گے اور کبھی دونوں مونڈہوں کے درمیان۔ اور یہ بھی احتمال ہے کہ ایک ساتھ دونوں جگہ سینگی کھنچواتے ہوں۔ ان خونوں میں سے کچھ نکال دیا کرے۔ سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ خون سے مراد مذکورہ دونوں عضو کا خون ہے لیکن یہ بھی احتمال ہے کہ مطلق فاسد خون مراد ہو، یعنی جسم کے جس حصہ میں بھی فاسد خون جمع ہوگیا ہو اس کو نکلوا دینا چاہئے۔
Top