مشکوٰۃ المصابیح - طب کا بیان - حدیث نمبر 4466
وعن أبي كبشة الأنماري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم احتجم على هامته من الشاة المسمومة قال معمر فاحتجمت أنا من غير سم كذلك في يافوخي فذهب حسن الحفظ عني حتى كنت ألقن فاتحة الكتاب في الصلاة . رواه رزين .
بلا ضروت سر پر پچھنے لگوانا قوت حافظہ کے لئے نقصان دہ ہے
اور حضرت ابوکبشہ انماری ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے اس بیماری کے سبب کہ جو بکری کا زہر آلود گوشت کھا لینے کی وجہ سے لاحق ہوگئی تھی اپنے پر سینگی کھنچوائی۔ (حدیث کے ایک راوی) معمر کا بیان ہے کہ میں نے کوئی زہر آلود چیز کھائے بغیر اس طرح اپنے سر پر سینگی کھنچوائی، تو میں اپنے حافظہ کی خوبی سے محروم ہوگیا۔ یہاں تک کہ مجھ کو نماز میں الحمد سیکھنے کی ضرورت پیش آتی تھی!۔ (رزین )

تشریح
اس سے معلوم ہوا کہ کسی علت و سبب کے بغیر کہ جو سر میں سے خون نکلوانے کو ضروری قرار دے، سر پر سینگی کھنچوانا اور خون نکلوانا قوت حافظہ کو نقصان پہنچانے کا باعث ہے۔
Top