مشکوٰۃ المصابیح - علم کا بیان - حدیث نمبر 236
وَعَنْ اِبْرَاھِیْمَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمٰنِ الْعُذْرِیِّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہٖ وَسَلَّمَ یَحْمِلُ ھٰذَا الْعِلْمَ مِنْ کُلِّ خَلَفِ عُدُوْلُّہ، یَنْفُوْنَ عَنْہُ تَحْرِیْفَ الْغَالِیْنَ وَانْتِحَالَ الْمُبْطَلِیْنَ وَ تَأْوِیْلَ الْجَاھِلِیْنَ رَوَاہُ الْبَیْھَقِیُّ وَسَنَدْکُرُ حَدِیْثُ جَابِرِ فَاِنَّمَا شِفَاءُ الْعَیِّ السُّؤَالُ فِی بَابِ التَّیَمُّمِ اِنْ شَاءَ اﷲُ تَّعَالیٰ۔ (رواہ)
علم اور اس کی فضیلت کا بیان
اور حضرت ابراہیم بن عبدالرحمن عذری ؓ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ ہر آئندہ آنے والی جماعت میں سے اس کے نیک (یعنی ثقہ اور معتمد) لوگ اس علم (کتاب و سنت) کو حاصل کریں گے اور وہی لوگ اس (علم) کے ذریعہ (آیات و احادیث میں) حد سے گزرنے والوں کی تحریف کو باطلوں کی افتراء پردازی کو اور جاہلوں کی تاویلات کو دور کریں گے، (اس حدیث کو بیہقی نے اپنی کتاب مدخل میں حدیث بقیۃ ابن ولید سے نقل کیا ہے اور انہوں نے معان بن مرفاعہ سے اور انہوں نے ابراہیم بن عبدالرحم عذری ؓ سے نقل کیا ہے) اور حضرت جابر ؓ کی روایت (جس کی ابتداء یہ ہے) فانما شفاء العی السوال ہم باب تیمّم میں بیان کریں گے انشاء اللہ تعالیٰ۔
Top