مشکوٰۃ المصابیح - قربانى کا بیان - حدیث نمبر 1446
عَنْ جُنْدُبِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِص قَالَ شَھِدْتُّ الْاَضْحٰی ےَوْمَ النَّحْرِ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم فَلَمْ ےَعْدُ اَنْ صَلّٰی وَفَرَغَ مِنْ صَلٰوتِہٖ وَسَلَّمَ فَاِذَا ھُوَ ےَرٰی لَحْمَ اَضَاحِیْ قَدْ ذُبِحَتْ قَبْلَ اَنْ ےَّفْرُغَ مِنْ صَلٰوتِہٖ فَقَالَ مَنْ کَانَ ذَبَحَ قَبْلَ اَنْ ےُصَلِّیَ اَوْنُصَلِّیَ فَلْےَذْبَحْ مَکَانَھَا اُخْرٰی وَفِیْ رِوَاےَۃٍ قَالَ صَلَّی النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم ےَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ خَطَبَ ثُمَّ ذَبَحَ وَقَالَ مَنْ کَانَ ذَبَحَ قَبْلَ اَنْ ےُّصَلِّیَ فَلْےَذْبَحْ اُخْرٰی مَکَانَھَا وَمَنْ لَّمْ ےَذْبَحْ فَلْےَذْبَحْ بِاسْمِ اللّٰہِ۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم)
بقر عید کی نماز سے پہلے قربانی درست نہیں
حضرت جندب ابن عبداللہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں (ایک مرتبہ) عید قرباں میں جو نحر یعنی قربانی کا دن ہے رسول کریم ﷺ کے ہمراہ (عیدگاہ) حاضر ہوا، ابھی آپ ﷺ نے نماز اور خطبہ شروع نہیں فرمایا تھا) کہ کیا دیکھتے ہیں کہ قربانی کا گوشت رکھا ہے اور نماز پڑھنے سے پہلے ہی قربانی ہوگئی ہے، آپ نے فرمایا کہ جس نے قبل اس کے کہ نماز پڑھے، یا یہ فرمایا کہ قبل اس کے کہ ہم نماز پڑھیں (قربانی کا جانور) ذبح کردیا ہے اسے چاہیے کہ وہ اس کے بدلہ میں دوسرا جانور) ذبح کرے ایک اور روایت میں ہے کہ حضرت جندب ؓ نے فرمایا رسول اللہ ﷺ نے بقر عید کے روز نماز اور خطبہ ارشاد فرمایا پھر (قربانی کا جانور) ذبح کیا اور فرمایا کہ جو آدمی قبل اس کے کہ نماز پڑھے، یا فرمایا کہ قبل اس کے کہ ہم نماز پڑھیں ذبح کیا تو اسے چاہیے کہ (نماز کے بعد قربانی کا جانور) اللہ کے نماز کے ساتھ ذبح کردے۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
Top