مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4260
وعن دحية بن خليفة قال : أتي النبي صلى الله عليه وسلم بقباطي فأعطاني منها قبطية فقال : اصدعها صدعين فاقطع أحدهما قميصا وأعط الآخر امرأتك تختمر به . فلما أدبر قال : وأمر امرأتك أن تجعل تحته ثوبا لا يصفها . رواه أبو داود
عورتیں باریک کپڑا کس طرح پہنیں
اور حضرت دحیہ بن خلیفہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول کریم ﷺ کے پاس قبطی کپڑے آئے تو آپ ﷺ نے اس میں سے ایک قبطی کپڑا مجھ کو عطا کیا اور فرمایا کہ اس کو پھاڑ کردو ٹکڑے کرلینا، ان میں سے ایک کا کرتہ بنا لینا اور دوسرا اپنی عورت کو دے دینا وہ اس کا دوپٹہ بنا لے گی۔ پھر جب دحیہ یعنی میں واپس ہونے لگا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ وہ اپنی عورت کو ہدایت کردینا کہ اس قبطی کپڑے کے نیچے ایک اور کپڑا لگا لے تاکہ اس کپڑے کے باریک ہونے کی وجہ سے اس کے بال اور جسم نظر نہ آئے۔ (ابوداؤد)

تشریح
قباطی اصل میں قبطیہ کی جمع ہے، قبطیہ ایک خاص قسم کے کپڑے کو کہتے ہیں جو سفید اور مہین ہوتا تھا اور مصر میں بنا کرتا تھا، اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر عورت کوئی ایسا کپڑا پہننا چاہے جس کے نیچے بدن جھلکتا ہو تو اس کو چاہئے کہ وہ خالی وہی کپڑا نہ پہنے بلکہ کپڑے کے نیچے کوئی اور کپڑا لگا لے تاکہ اس کا بدن نہ جھلکے۔
Top