مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4305
وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : لا يمشي أحدكم في نعل واحدة ليحفيهما جميعا أو لينعلهما جميعا
ایک پیر میں جوتا اور ایک پیر ننگا نہ ہونا چاہئے
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص ایک پیر میں جوتا پہن کر نہ چلے، یہ ضروری ہے کہ یا تو دونوں پیر ننگے ہوں یا دونوں پیروں میں جوتے ہوں۔ (بخاری و مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جوتا پہنے تو دونوں پیروں میں پہنے اور اگر نہ پہنے تو دونوں پیروں میں نہ پہنے ایک پاؤں میں جوتا پہننا اور دوسرے پاؤں کو ننگا رکھنا مکروہ تنزیہی ہے کیونکہ اول تو یہ طریقہ تہذیب و شائستگی کے خلاف ہے، دوسرے پیروں کے اونچے نیچے پڑنے اور گر جانے کا سبب بن سکتا ہے خاص طور پر اس صورت میں جب کہ جوتا اونچا اور زمین غیر ہموار ہو۔ علماء نے اس کے ساتھ ایک ہاتھ آستین سے باہر رکھنے کو بھی شامل کیا ہے یعنی اگر کوئی شخص کرتے وغیرہ کی ایک آستین میں تو ہاتھ ڈال لے لیکن دوسری آستین کو خالی چھوڑ کر کندھے پر ڈال لے تو اس کا بھی یہی حکم ہے اسی طرح ایک پاؤں میں جوتا پہننا اور دوسرے پاؤں میں محض موزہ پہن لینا بھی یہی حکم رکھتا ہے۔
Top