مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4310
وعن ابن عباس قال : من السنة إذا جلس الرجل أن يخلع نعليه فيضعهما بجنبه . رواه أبو داود
جوتے اتار کر بیٹھو
اور حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ یہ بات سنت سے ثابت ہے کہ جب کوئی شخص بیٹھے تو اپنے جوتے اتارے اور ان کو اپنے پہلو میں رکھ لے!۔ (ابوداؤد )

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جوتے سمیت نہ بیٹھے بلکہ ان کو اتار کر بیٹھے کہ یہ آداب مجلس کا تقاضہ بھی ہے اور تہذیب و شائستگی کی علامت بھی، نیز جوتوں کو اپنے بائیں پہلو کی طرف رکھے تاکہ دائیں پہلو کی تکریم برقرار رہے، سامنے کی طرف بھی نہ رکھے، تاکہ اگر مسجد وغیرہ میں بیٹھا ہو تو قبلہ کی تعظیم کے خلاف نہ ہو اور چوری ہوجانے کے خوف سے پیچھے کی طرف بھی نہ رکھے۔
Top