مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4375
وعن أبي قتادة أنه قال لرسول الله صلى الله عليه وسلم إن لي جمة أفأرجلها ؟ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم نعم وأكرمها قال فكان أبو قتادة ربما دهنها في اليوم مرتين من أجل قول رسول الله صلى الله عليه وسلم نعم وأكرمها . رواه مالك .
بالوں کی دیکھ بھال کرنے کا ذکر
اور حضرت ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ سے عرض کیا کہ میرے (سر کے بال) منڈھوں تک ہیں، کیا ان میں کنگھا کیا کروں؟ رسول کریم ﷺ نے فرمایا ہاں! اور ان کی تکریم بھی کیا کرو یعنی ان میں تیل وغیرہ لگا کر ان کی دیکھ بھال کرو۔ راوی کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ کے اس ارشاد ہاں اور ان کی تکریم کیا کرو کی تعمیل میں حضرت ابوقتادہ ؓ اکثر دن بھر میں دو مرتبہ اپنے بالوں میں تیل لگایا کرتے تھے۔ (مالک)

تشریح
بالوں میں تیل لگانے اور کنگھی کرنے کو کثرت کے ساتھ اختیار کرنا اس صورت میں غیر پسندیدہ اور نا محمود ہے جب کہ اس کا مقصد محض زینت و آرائش ہو اور اس میں بےجا انہماک و اہتمام سے کام لیا جائے، لیکن حضرت ابوقتادہ ؓ کے بارے میں جو نقل کیا گیا ہے اس کی نوعیت بالکل جدا گانہ تھی کہ ان کا یہ عمل یعنی بالوں میں اکثر تیل لگانا اور کنگھی کرنا محض آنحضرت ﷺ کے حکم کی بجا آوری اور منشاء نبوی ﷺ کی تعمیل کی خاطر تھا جو یقینا پسندیدہ و محمود کہلائے گا جیسا کہ حضرت انس ؓ کی والدہ کے بارے میں بیان کیا جا چکا ہے کہ انہوں نے انس کے گیسو محض اس لئے نہیں کاٹے کہ ان کو آنحضرت ﷺ کھینچا اور پکڑا کرتے تھے۔
Top