مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4393
وعن بريدة أن النبي صلى الله عليه وسلم قال من لعب بالنردشير فكأنما صبغ يده في لحم خنزير ودمه . رواه مسلم .
نرد شیر کھیلنے کی مذمت
اور حضرت بریدہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا۔ جس شخص نے نرد شیر کے ذریعہ کھیلا اس نے گویا سور کے گوشت اور خون میں اپنا ہاتھ ڈبویا۔ (رواہ مسلم)

تشریح
نرد شیر چوسر کی قسم سے ایک کھیل ہے جس کو فارس (ایران) کے ایک بادشاہ شاپور ابن بابک نے ایجاد کیا تھا چونکہ سور کا گوشت اور لہو نہ صرف یہ کہ نجس ہوتا ہے بلکہ اس سے زیادہ نفرت بھی ہوتی ہے اس لئے خاص طور پر اس کا ذکر کیا گیا تاکہ لوگ اس کھیل سے نہایت بیزاری برتیں۔ واضح رہے کہ مطلق نرد کے ذریعہ کھیلنا تمام علماء کے نزدیک حرام ہے خواہ وہ چوسر کی صورت میں ہو تختہ نرد کی صورت میں اور یا کسی اور طرح کا۔
Top