مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1011
وَعَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم نَھٰی عَنِ الصَّلَاۃِ نِصْفَ النَّھَارِ حَتّٰی تَزُوْلَ الشَّمْسُ اِلَّا یَوْمَ الْجُمُعَۃِ۔ (رواہ الشافعی)
جمعہ کے روز نصف النہار کے وقت نماز پڑھنے کا مسئلہ
اور حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ سرور کونین ﷺ نے ٹھیک دوپہر کے وقت جب تک کہ آفتاب ڈھل نہ جائے نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے البتہ جمعہ کے دن (جائز ہے)۔ (شافعی)

تشریح
حضرت امام شافعی (رح) کا تو یہی مسلک ہے کہ جمعہ کے روز ٹھیک دوپہر کے وقت بھی نماز پڑھی جاسکتی ہے مگر حضرت امام اعظم ابوحنیفہ (رح) کے نزدیک جمعہ کے روز بھی نصف النہار کے وقت نماز پڑھنی درست نہیں ( امام اعظم کا مسلک تو یہی ہے جو یہاں نقل کیا گیا ہے مگر امام ابویو سف کا قول صحیح ہے اور معتمد کذا فی الاشباہ) ہے اس لئے کہ وہ احادیث جن میں مطلقاً نہی ثابت ہے اس حدیث کے مقابلے میں زیادہ مشہور ہیں اور یہ حدیث ضعیف ہے ان احادیث کا مقابلہ نہیں کرسکتی یا پھر یہ کہا جائے گا کہ قاعدے کے مطابق کسی چیز کے بارے میں حرام اور مباح دونوں کے دلائل ہوں تو حرام کے دلائل کو ترجیح دی جائے گی۔
Top