مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1127
وَعَنْ یَزِیْدَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ جِئْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم وَھُوَ فِی الصَّلَاۃِ فَجَلَسْتُ وَلَمْ اَدْخُلْ مَعَھُمْ فِی الصَّلَاۃِ فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم رَآنِیْ جَالِسًا فَقَالَ اَلَمْ تُسْلِمْ یَا یَزِیْدُ قُلْتُ بَلٰی یَا رَسُوْلَ اﷲِ قَدْ اَسْلَمْتُ قَالَ وَمَا مَنَعَکَ اَنْ تَدْخُلَ مَعَ النَّاسِ فِیْ صَلَا تِھِمْ قَالَ اِنِّی کُنْتُ قَدْ صَلَّیْتُ فِی مَنْزِلِیْ اَحْسَبُ اَنْ قَدْ صَلَّیْتُمْ فَقَالَ اِذَا جِئْتَ الصَّلَاۃَ فَوَجَدْتَ النَّاسَ یُصَلُّوْنَ فَصَلِّ مَعَھُمْ وَاِنْ کُنْتَ قَدْ صَلَّیْتَ تَکُنْ لَکَ نَافِلَۃٌ وَھٰذِہٖ مَکْتُوْبَۃٌ۔ (رواہ ابوداؤد)
دوبارہ نماز پڑھنے کا حکم
اور حضرت یز ید ابن عامر ؓ فرماتے ہیں (ایک روز) میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور آپ ﷺ اس وقت (لوگوں کے ہمراہ) نماز پڑھ رہے تھے میں (ایک طرف) بیٹھ گیا اور ان لوگوں کے ساتھ جماعت میں شامل نہیں ہوا جب رسول اللہ ﷺ نماز پڑھ کر فارغ ہوئے اور مجھے (ایک طرف) بیٹھے ہوئے دیکھا تو فرمایا کہ یزید کیا تم مسلمان نہیں ہو کہ نماز نہیں پڑھی؟ میں نے عرض کیا ہاں رسول اللہ! بیشک میں مسلمان ہوں! آپ نے فرمایا تو پھر لوگوں کے ساتھ نماز میں شریک ہونے سے تمہیں کس چیز نے روک دیا تھا؟ میں نے عرض میں اپنے مکان میں نماز پڑھ چکا تھا اور (اب آتے وقت) یہ خیال تھا کہ آپ ﷺ بھی نماز سے فارغ ہوچکے ہوں گے پھر فرمایا۔ جب تم نماز کو آؤ اور لوگوں کو (نماز پڑھتے ہوئے) پاؤ تو تم بھی ان کے ہمراہ نماز میں شامل ہوجاؤ اگرچہ تم (پہلے وہ) نماز پڑھ چکے ہو یہ دوسری مرتبہ کی نماز) تمہارے لئے نفل ہوجائے گی اور وہ (پہلی نماز) فرض ادا ہوگی۔ (ابوداؤد)
Top