مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1142
وَعَنْ عَبْدِاﷲِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یُصَلِّی اَرْبَعًا بَعْدَ اَنْ تَزُوْلَ الشَّمْسُ قَبْلُ الظُّھْرِ وَ قَالَ اِنَّھَا سَاعَۃٌ تُفْتَحُ فِیْھَا اَبْوَابُ السَّمَآءِ فَاُحِبُّ اَنْ یَّصْعَدَ لِیْ فِیْھَا عَمَلٌ صَالِحٌ۔ (رواہ الترمذی)
نماز فی الزوال کی فضیلت
اور حضرت عبداللہ ابن سائب ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سورج ڈھلنے کے بعد اور ظہر سے پہلے (فی الزوال کی) چار رکعت نماز پڑھتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ یہ ایسا وقت ہے جس میں (نیک اعمال کے اوپر جانے کے لئے) آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں لہٰذا میں اسے محبوب رکھتا ہوں کہ اس وقت میرا نیک عمل اوپر جائے۔ (جامع الترمذی)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سورج ڈھلنے کے بعد کا وقت ساعت قبولیت ہے اس وقت جو بھی نیک عمل کیا جائے گا وہ بارگاہ رب العزت میں مقبولیت کا درجہ پائے گا اور ظاہر ہے کہ تمام نیک اعمال میں سے نماز سب سے افضل ہے اس لئے اس وقت نماز پڑھنا افضل ہوگا۔
Top