مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1225
وَعَنْ اَبِی اُمَامَۃَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم یَقُوْلُ مَنْ اٰوٰی اِلٰی فِرَاشِہِ طَاھِرًا وَّ ذَکَرَ اﷲَ حَتّٰی یُدْرِکَہُ النُّعَاسُ لَمْ یَتَقَلَّبْ سَاعَۃً مِّنَ اللَّیْلِ یُسْأَلُ اﷲَ فِیْھَا خَیْرًا مِّنْ خَیْرِ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ اِلَّا اَعْطَاہُ اِیَّاہُ ذَکَرَ النَّوَوِیُّ فِی کِتَابِ الْاَذْکَارِ بِرِوَایَۃِ بْنِ السُّنِّیِّ۔
نیند آتے تک باوضوذ کر اللہ میں مشغولیت
حضرت ابوامامہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے سرور کونین ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو آدمی (وضو یا تیمم کے ذریعے نجاستوں سے یا یہ کہ گناہوں سے) پاک ہو کر اپنے بستر پر لیٹے اور نیند آنے تک (زبان سے یا دل سے) ذکر اللہ میں مشغول رہے تو وہ رات کو جب بھی اس حال میں کروٹ بدلے کہ اللہ جل شانہ سے دنیا اور آخرت کی کسی بھلائی کا سوال کرے تو اللہ تعالیٰ اسے وہ بھلائی ضرور دیتا ہے، (یہ حدیث علامہ نووی (رح) نے کتاب الاذکار میں ابن السنی کی روایت سے نقل کی ہے۔
Top