مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 720
وَعَنْ اَنَسٍ ص قَالَ کَانَ قِرَامٌ لِّعَائِشَۃَرضی اللہ عنہ سَتَرَتْ بِہٖ جَانِبَ بَےْتِھَا فَقَالَ لَھَا النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلماَمِےْطِیْ عَنَّا قِرَامَکِ ھٰذَا فَاِنَّہُ لَا ےَزَالُ تَصَاوِےْرُہُ تَعْرِضُ لِیْ فِیْ صَلٰوتِیْ۔(صحیح البخاری)
ستر ڈھانکنے کا بیان
اور حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے اپنے مکان کے ایک حصے میں ایک پردہ ڈال رکھا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے حضرت عائشہ ؓ سے کہا کہ اس پردے کو ہمارے سامنے سے ہٹا لو کیونکہ اس کی تصویریں نماز میں برابر میری سامنے رہتی ہیں۔ (صحیح البخاری )

تشریح
بظاہر تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ پردہ حضرت عائشہ ؓ نے دیوار گیری کے طور پر دیوار پر لگا رکھا ہوگا مگر بعض حضرات فرماتے ہیں کہ یہ پردہ چھپر کھٹ کر طریقے پر تھا۔ بہرحال حضرت عائشہ ؓ نے یہ پردہ اسی وقت سے لگا رکھا ہوگا جب تک کہ انہیں حدیث نہی معلوم نہیں ہوئی ہوگی۔ جب رسول اللہ ﷺ نے انہیں منع فرما دیا تو انہوں نے وہ پردہ اتار ڈالا۔
Top