مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 724
وَعَنْ عَآئِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَا تُقْبَلُ صَلَاۃُ حَائِضٍ اِلَّابِخِمَارٍ۔ (رواہ ابوداؤد والترمذی)
ستر ڈھانکنے کا بیان
اور حضرت عائشہ صدیقہ ؓ راوی ہیں کہ سرور کائنات ﷺ نے فرمایا بالغہ عورت کی نماز بغیر دوپٹے کے (یعنی سر ڈھانکے بغیر) نہیں ہوتی۔ (ابوداؤد، جامع ترمذی )

تشریح
حائض سے مراد بالغہ عورت ہے جو حیض کی عمر کو پہنچ جائے خواہ اسے حیض آتا ہو یا نہ آتا ہو۔ یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ عورت کا سر اور اس کے بال ستر میں شامل ہیں لہٰذا اگر کوئی عورت ننگے سر نماز پڑھے گی تو اس کی نماز نہیں ہوگی۔ اسی طرح اگر عورت اتنا باریک کپڑا اوڑھ کر نماز پڑھے کہ اس کپڑے میں سے بال یا بدن کا رنگ دکھائی دیتا ہو تو اس کی نماز نہیں ہوتی لیکن یہ سمجھ لیں کہ یہ حکم آزاد عورت کا ہے لونڈی اس حکم میں داخل نہیں ہے تو اس کی نماز ننگے سر بھی ہوجاتی ہے۔ کیونکہ اس کا سر ستر نہیں اس کا ستر مرد کی طرح ناف کی نیچے سے زانو کے نیچے تک نیز پیٹ، پیٹھ اور پہلو بھی۔
Top