مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 805
وَعَنْ عُبَےْدِ اللّٰہِ اَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ سَأَلَ اَبَا وَاقِدٍ اللَّےْثِیَّ مَا کَانَ ےَقْرَأُ بِہٖ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم فِی الْاَضْحٰی وَالْفِطْرِ فَقَالَ کَانَ ےَقْرَأُ فِےْھِمَا بِقۤ وَالْقُرْآنِ الْمَجِےْدِ وَاِقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ۔ (صحیح مسلم)
نماز عیدین و جمعہ کی قراءت
اور حضرت عبیدا اللہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق ؓ نے حضرت ابو وا قد لیثی سے پوچھا کہ آقائے نامدار ﷺ عید اور بقر عید کی نماز میں کیا پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا کہ آپ ﷺ ان دونوں نمازوں میں سورت ق والقران المجید اور سورت اقتربت الساعۃ پڑھا کرتے تھے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
حضرت عمر فاروق ؓ رسول اللہ ﷺ سے کمال قرب رکھتے تھے اور آپ ﷺ کے احوال و کوائف سے بخوبی واقف تھے اس لئے یہ تو نہیں کہا جاسکتا کہ انہوں نے حضرت ابو واقد لیثی سے یہ سوال اس لئے کیا تھا تاکہ ان نمازوں میں رسول اللہ ﷺ کی قرأت کے بارے میں جان سکیں البتہ یہ کہا جائے گا کہ اس سوال سے ان کا مقصد یہ تھا کہ حاضرین اس سوال و جواب سے رسول اللہ ﷺ کی قرأت کا علم بخوبی حاصل کرسکیں اور اس واقفیت کو اپنے ذہن میں قائم رکھ سکیں۔
Top