مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 813
وَعَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم یَقْرَاُ فِیْ صَلَاۃِ الْمَغْرِبِ لَیْلَۃَ الجُمُعَۃِ قُلْ یَا اَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ وَقُلْ ھُوَ اﷲُ اَحَدٌ رَوَاہُ فِیْ شَرْحِ السُّنَّۃِ وَرَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ اِلَّا اَنَّہُ لَمْ یَذْکُرْ لَیْلَۃَ الجُمُعَۃِ۔
جمعہ کے روز نماز مغرب کی قراءت
اور حضرت جابر ابن سمرہ ؓ فرماتے ہیں کہ آقائے نامدار ﷺ جمعہ کے روز مغرب کی نماز میں قل یا ایھا الکافرون اور قال ھو اللہ احد پڑھا کرتے تھے یہ حدیث شرح السنتہ میں منقول ہے اور ابن ماجہ نے یہ حدیث عبداللہ ابن عمر سے ؓ نقل کی ہے لیکن اس میں لیلۃ الجمعۃ کے الفاظ نہیں ہیں۔

تشریح
حدیث میں مغرب سے مغرب کی فرض نماز مراد ہے یعنی آپ جمعہ کے روز مغرب کی فرض نماز میں یہ دونوں سورتیں پڑھا کرتے تھے اور یہ بھی احتمال ہے کہ نماز مغرب سے مغرب کی سنتیں مراد ہوں۔ وا اللہ اعلم ابن حبان نے قل ھو اللہ کے الفاظ کے بعد یہ الفاظ بھی نقل کئے ہیں کہ وفی العشاء سورت الجمعۃ والمنافقون یعنی شب جمعہ میں آپ ﷺ عشاء کی نماز میں سورت جمعہ اور سورت منافقون پڑھا کرتے تھے۔ ابن مالک نے کہا ہے کہ یہ حدیث یا اسی قسم کی دوسری حدیث دوام پر محمول نہیں ہیں یعنی آپ ﷺ کا یہ ہمیشہ کا معمول نہیں تھا۔ بلکہ کبھی آپ دوسری سورتیں پڑھا کرتے تھے اور کبھی ان سورتوں کی قرأت کرتے تھے تاکہ لوگ یہ جان لیں کہ ہر ایک سورت کو پڑھنا جائز ہے۔ کسی خاص سورت کو پڑھنا ضروری نہیں ہے۔
Top