مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 839
وَعَنْ اَبِیْ سَعِےْدِنِ الْخُدْرِیِّص قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلماِذَا رَفَعَ رَاسَہُ مِنَ الرُّکُوْعِ قَالَ اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْأُالسَّمٰوٰتِ وَمِلْأُ الْاَرْضِ وَمِلْأُ مَا شِئْتَ مِنْ شَےْئٍ بَعْدُ اَھْلَ الثَّنَآءِ وَالْمَجْدِ اَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَکُلُّنَا لَکَ عَبْدٌ اَللّٰھُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا اَعْطَےْتَ وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا ےَنْفَعُ ذَاالْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ۔ (صحیح مسلم)
قومہ کی دعا
اور حضرت ابوسعید خدری ؓ فرماتے ہیں کہ آقائے نامدار ﷺ جب رکوع سے سر اٹھاتے تو یہ کہتے تھے اے اللہ اور اے ہمارے پروردگار! تیرے ہی لئے تمام تعریف ہے آسمانوں بھرنے زمین بھرنے اور اس چیز کے بھرنے کی بقدر جس کو تو آسمانوں اور زمین کے بعد پیدا کرنا چاہے۔ اے ہر قسم کی تعریف اور بزرگی کے مستحق تیری ذات اس تعریف سے بالاتر ہے جو بندہ کرتا ہے ہم سب تیرے ہی بندے ہیں۔ اے اللہ! تو نے جو چیز عطا فرما دی ہے اس کو کوئی روکنے والا نہیں اور جس چیز کو تو نے دینے سے روک دیا اس کو کوئی دینے والا نہیں اور دولتمند کو اس کی دولتمندی تیرے عذاب سے کوئی نفع نہیں دیتی (یعنی عذاب سے نہیں بچا سکتی )۔ (صحیح مسلم)
Top