مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 991
وَعَنْ زَےْدٍ بْنِ ثَابِتٍص قَالَ قَرَأْتُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم وَالنَّجْمِ فَلَمْ ےَسْجُدْ فِےْھَا ۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم)
رسول اللہ ﷺ کا سورت نجم میں سجدہ نہ کرنا
اور حضرت زید ابن ثابت ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے سرور کونین ﷺ کے سامنے سورت نجم تلاوت کی اور آپ ﷺ نے اس میں سجدہ نہیں کیا۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
حضرت امام شافعی (رح) کی جانب سے تو یہ کہا جاتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس موقع پر سورت نجم میں سجدہ بیان جواز کے لئے نہیں کیا، حضرت امام مالک (رح) فرماتے ہیں کہ چونکہ مفصل میں سجدہ نہیں ہے اس لئے آپ ﷺ نے سجدہ نہیں کیا اور حضرت امام اعظم ابوحنیفہ (رح) کی طرف سے اس حدیث کی توجیہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ آپ ﷺ نے اس موقعہ پر سجدہ یا تو اس لئے نہیں کیا کہ اس وقت آپ ﷺ با وضو نہیں تھے، یا یہ کہ وہ وقت کراہت تھا، یا پھر آپ ﷺ نے سجدہ اس لئے ترک کیا تاکہ لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ سجدہ تلاوت فرض نہیں ہے۔ ان چیزوں کے علاوہ یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ چونکہ سجدہ تلاوت فی الفور واجب نہیں ہے اس لئے ہوسکتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس وقت تو سجدہ نہ کیا ہو البتہ بعد میں کسی وقت کرلیا ہو۔ لہٰذا اس سے کوئی آدمی یہ نہ سمجھے کہ سورت نجم کا سجدہ تلاوت واجب نہیں ہے کیونکہ اس سے پہلے ایک حدیث میں صراحت کے ساتھ گذر چکا ہے کہ خود رسول اللہ ﷺ نے اور دوسرے لوگوں نے بھی سورت نجم کا سجدہ کیا تھا۔
Top