مشکوٰۃ المصابیح - نیکی و صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 4836
وعن ابن عمر قال كانت تحتي امرأة أحبها وكان عمر يكرهها . فقال لي طلقها فأبيت . فأتى عمر رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكر ذلك له فقال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم طلقها . رواه الترمذي وأبو داود
باپ کی خواہش کا احترام کرو
اور حضرت ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میرے نکاح میں ایک عورت تھی جس سے میں بہت محبت کرتا تھا لیکن میرے والد محترم حضرت عمر ؓ اس کو ناپسند کرتے تھے چناچہ انہوں نے ایک دن مجھے کہا تم اس عورت کو طلاق دیدو میں نے انکار کیا پھر جب وہ رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور حضور سے اس بات کا تذکرہ کیا تو رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ اس عورت کو طلاق دیدو۔ (ترمذی، ابوداؤد)

تشریح
رسول اللہ کا ابن عمر ؓ سے یہ فرمایا کہ اس عورت کو طلاق دیدو یا تو استحباب کے طور پر تھا یا اگر اس عورت کو طلاق دلوانے کا کوئی اور شرعی سبب بھی پایا جاتا تھا کہ اس بناء پر ابن عمر ؓ کا اس صورت سے علیحدگی اختیار کرنا ضروری ہوگیا تھا تو پھر کہا جائے گا کہ آنحضرت ﷺ کا مذکورہ ارشاد وجوب کے طور پر ہے۔
Top