مشکوٰۃ المصابیح - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 4083
وعن عائشة رضي الله عنها قالت : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يحب الحلواء والعسل . رواه البخاري
آنحضرت ﷺ کو میٹھی چیز بہت پسند تھی
اور حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ آنحضرت ﷺ میٹھی چیز اور شہد کو بہت پسند فرماتے تھے۔ (بخاری)

تشریح
عربی میں حلو آء (مد کے ساتھ) اور حلواء ( قصر کے ساتھ) دونوں کا اطلاق اس میٹھی چیز پر ہوتا ہے جو مٹھاس اور چکنائی کے ذریعہ بنے، جس کو اردو میں حلوہ کہا جاتا ہے اور بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ مطلق یعنی ہر میٹھی چیز کو حلوہ کہتے ہیں اس صورت میں الحلواء کے بعد و العسل کا ذکر تخصیص بعد تعمیم کے طور پر ہوگا (یعنی پہلے تو حلوہ کا ذکر کیا) جو ایک عام لفظ ہے اور جس کے حکم میں شہد بھی داخل ہے، لیکن پھر بعد میں خاص طور پر شہد کو بھی ذکر کردیا، خطابی نے کہا ہے کہ آنحضرت ﷺ کا میٹھی چیز کو بہت پسند کرنا طبعی خواہش کی زیادتی کی بنا پر نہیں تھا کہ آپ ﷺ اکثر و بیشتر میٹھی چیز کھانا پسند فرماتے ہوں بلکہ بہت پسند کرنے کا مطلب محض یہ ہے کہ جب آنحضرت ﷺ کے سامنے دسترخوان پر میٹھی چیز آتی تو آپ ﷺ اس کو اتنی رغبت کے ساتھ تناول فرماتے کہ معلوم ہوتا کہ یہ آپ ﷺ کو بہت مرغوب ہے۔
Top