مشکوٰۃ المصابیح - کھانے کا بیان - حدیث نمبر 4066
وعن ابن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إذا أكل أحدكم فليأكل بيمينه وإذا شرب فليشرب بيمينه . رواه مسلم
دائیں ہاتھ سے کھانا پینا چاہئے
اور حضرت ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے، تو داہنے ہاتھ سے کھائے اور جب کوئی چیز پئے، تو دائیں ہاتھ سے پئے یعنی پانی وغیرہ کا برتن داہنے ہاتھ سے پکڑے۔ ( مسلم )

تشریح
اس حدیث میں جو حکم دیا گیا ہے وہ بظاہر وجوب کے لئے ہے۔ جیسا کہ بعض علماء کا مسلک ہے اس کی تائید صحیح مسلم کی اس روایت سے بھی ہوتی ہے جس کو سلمہ ابن اکوع ؓ نے بیان کیا ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ایک شخص کو بائیں ہاتھ سے کھاتے دیکھا تو فرمایا کہ دائیں ہاتھ سے کھاو اس شخص نے کہا کہ میں داہنے ہاتھ سے کھانے کی قدرت نہیں رکھتا ( راوی کا بیان ہے کہ اس شخص کا داہنا ہاتھ درست تھا، اس نے محض تکبر سے یہ الفاظ کہے) آنحضرت ﷺ نے فرمایا ( اللہ کرے) تجھے داہنے ہاتھ سے کھانے کی طاقت نصیب نہ ہو۔ چناچہ اس کے بعد وہ شخص ( کبھی بھی) اپنا داہنا ہاتھ اپنے منہ کی طرف نہیں اٹھا سکا اس طرح طبرانی نے یہ روایت نقل کی ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ( ایک دن) سلبیہ اسلمیہ کو بائیں ہاتھ سے کھانا کھاتے دیکھا تو اس کے لئے بد دعا فرمائی جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ طاعون میں مبتلا ہو کر مرگئی! تاہم جمہور علماء جن کے نزدیک دائیں ہاتھ سے کھانا کھانے کا حکم وجوب کے طور پر نہیں ہے بطریق استحباب ہے وہ ان روایتوں کو زجر و تنبیہ اور مصالح شریعت پر محمول کرتے ہیں۔
Top