مشکوٰۃ المصابیح - اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان - حدیث نمبر 4880
وعن عقبة بن عامر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من رأى عورة فسترها كان كمن أحيا مؤودة . رواه أحمد والترمذي وصححه
کسی میں کوئی عیب دیکھو تو اس کو چھپاؤ
اور حضرت عقبہ بن عامر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی مسلمان میں کوئی عیب دیکھے یا اس کی برائی کو جانے اور پھر اس کو چھپالے تو اس کا درجہ اس شخص کے درجہ کے برابر ہوگا کہ جو زندہ دفن کی ہوئی لڑکی کو بچالے۔ احمد، ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور اس کو صحیح قرار دیا ہے۔

تشریح
کسی کا عیب چھپانے کو زندہ دفن کی ہوئی لڑکی کو بچانے کے ساتھ تشبیہ دینے کی وجہ علماء نے یہ لکھی ہے کہ جس شخص کی کوئی معیوب بات ظاہر ہوجاتی ہے تو مارے شرم کے گویا مردہ کے ہوجاتا ہے اور یہ تمنا کرتا ہے کہ کاش میں مرجاتا کہ میرا عیب ظاہر نہ ہوتا اور مجھ کو اپنی رسوائی دیکھنی نہ پڑتی لہذا اگر کوئی شخص کسی کے عیب کو چھپاتا ہے تو گویا اس کی اس شرمندگی اور خجالت کو دفع کرتا ہے جو اس کے لئے موت کے برابر ہے اس اعتبار سے کسی کے عیب کو چھپانا اس کو زندگی بخشنے کے مرادف ہے جیسا کہ کسی زندہ لڑکی کو دفن کردیا جائے اور پھر کوئی شخص اس کو عین اس وقت قبر سے نکال لے جب کہ وہ آخری سانس لے رہی ہو پھر زندگی پا جائے۔
Top