مشکوٰۃ المصابیح - اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان - حدیث نمبر 4883
وعن عبد الله بن عمرو قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم خير الأصحاب عند الله خيرهم لصاحبه وخير الجيران عند الله خيرهم لجاره . رواه الترمذي والدارمي وقال الترمذي هذا حديث حسن غريب
خیر خواہ دوست اور خیر خواہ پڑوسی کی فضیلت
اور حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ کے نزدیک ثواب و فضیلت کے اعتبار سے دوستوں میں بہترین دوست وہ ہے جو اپنے دوستوں کا بہترین خیر خواہ ہو اور اللہ کے نزدیک پڑوسیوں میں بہترین پڑوسی وہ ہے جو اپنے پڑوسیوں کا بہترین خیر خواہ ہو۔ (ترمذی، دارمی) ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جو شخص اپنے دوستوں اور اپنے ہمسائیوں کے ساتھ بہت زیادہ احسان اور حسن سلوک کرتا ہے اور ہر حالت میں ان کا خیر خواہ رہتا ہے تو وہ نہ صرف بہترین دوست اور بہترین پڑوسی قرار پاتا ہے بلکہ اس کو اللہ کی بارگاہ سے بہت زیادہ ثواب بھی ملتا ہے۔
Top