سنن ابو داؤد - نکاح کا بیان - حدیث نمبر 17603
وعن الفضل بن عباس وكان رديف النبي صلى الله عليه و سلم أنه قال في عشية عرفة وغداة جمع للناس حين دفعوا : عليكم بالسكينة وهو كاف ناقته حتى دخل محسرا وهو من منى قال : عليكم بحصى الخذف الذي يرمى به الجمرة . وقال : لم يزل رسول الله صلى الله عليه و سلم يلبي حتى رمى الجمرة . رواه مسلم
حضرت انس بن مالک ؓ کی مرویات
حضرت انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے غزوہ خیبر کے لئے صبح کے وقت تشریف لے گئے، لوگ اس وقت کام پر نکلے ہوئے تھے، وہ کہنے لگے کہ محمد اور لشکر آگئے، پھر وہ اپنے قلعے کی طرف بھاگنے لگے، نبی ﷺ نے اپنے ہاتھ بلند کر کے تین مرتبہ اللہ اکبر کہا اور فرمایا خیبر برباد ہوگیا جب ہم کسی قوم کے صحن میں اترتے ہیں تو ڈرائے ہوئے لوگوں کی صبح بڑی بدترین ہوتی ہے، وہاں بستی میں ہمیں گدھے ہاتھ لگے، ہم نے انہیں پکا لیا، لیکن نبی ﷺ نے فرمایا اللہ اور اس کا رسول تمہیں پالتو گدھوں سے روکتے ہیں، کیونکہ یہ ناپاک اور شیطانی عمل ہے۔
Top