تین دن کے بعد ناراضگی ختم کر دو
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کسی مومن کے لئے حلال نہیں کہ وہ کسی مومن سے تین دن سے زیادہ ملناجلنا چھوڑے رکھے لہذاجب ناراضگی کو تین دن گزرجائیں تو چاہیے کہ جس سے ملنا جلنا چھوڑے رکھا تھا اس سے ملے اور اس کو سلام کرے اگر اس نے سلام کا جواب دیدیا تو پھر وہ دونوں ثواب میں شریک ہوں گے کیونکہ پہلے کو تو سلام میں پہل اور ترک خفگی کی ابتداء کرنے کی وجہ سے ثواب ملے گا اور دوسراسلام کا جواب دینے اور بحالی تعلق کی پیشکش کو قبول کرنے کی وجہ سے اس ثواب کا حق دار ہوگا اور اگر اس نے سلام کا جواب نہ دیا تو اس صورت میں وہ گناہ کے ساتھ لوٹے گا یعنی اس پر ترک ملاقات اور سلام کا جواب نہ دینے کا گناہ ہوگا اور سلام کرنے والاترک ملاقات کے گناہ سے بری ہوجائے گا۔ (ابوداؤد۔