مشکوٰۃ المصابیح - آرزو اور حرص کا بیان - حدیث نمبر 5149
وعن عائشة قالت كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعجبه من الدنيا ثلاثة الطعام والنساء والطيب فأصاب اثنين ولم يصب واحدا أصاب النساء والطيب ولم يصب الطعام . رواه أحمد
آنحضرت ﷺ کی مرغوب دنیاوی چیزیں
حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ دنیا کی چیزوں میں سے تین چیزیں رسول کریم ﷺ کی نظر میں نہایت پسندیدہ تھیں ایک تو کھانا (کہ جس کے ذریعہ جسم و بدن کو محفوظ و توانا رکھ کر دینی خدمات پر قدرت و طاقت حاصل کی جاسکے) دوسرے عورتیں ( کہ جن کے ذریعہ نفس کو برے خیالات سے محفوظ رکھا جاسکے) اور تیسرے خوشبو (کہ جس کے ذریعہ دماغ کو نشاط وتقویت حاصل ہو، کیونکہ حکماء کے قول کے مطابق عقل و فراست کا مخزن دماغ ہی ہے) چناچہ ان تینوں چیزوں میں سے دو چیزیں تو حضور ﷺ کو (کثرت کے ساتھ) حاصل ہوئی اور ایک چیز (زیادہ) حاصل نہیں ہوئی یعنی ایک تو عورتیں آپ کو زیادہ ملیں (بایں طور کہ آپ نے نو شادیاں کیں اور دوسرے خارجی طور پر خوشبو آپ کو بہت ملی باوجودیکہ آپ ﷺ کا پسینہ مبارک ہی تمام طرح کی خوشبو سے زیادہ معطر اور خوشگوار تھا، لیکن تیسری چیز کھانا، آپ ﷺ کو (زیادہ) نہیں ملا۔ (احمد)

تشریح
کھانے پر نفی کا اطلاق بطور مبالغہ ہے کہ آپ ﷺ کی غذائی ضروریات جس تنگی و قلت کے ساتھ پوری ہوتی تھیں اور جتنا کم کھانا آپ ﷺ کو نصیب ہوتا تھا اس کی بناء پر اس کے علاوہ اور کیا کہا جاسکتا ہے کہ وہ کھانا، نہ ملنے ہی کے برابر تھا، چناچہ پہلے یہ روایت گزر چکی ہے جس میں بیان کیا گیا ہے کہ تا وفات ایسا کبھی نہیں ہوا کہ آپ ﷺ نے مسلسل دو دن جو کی روٹی بھی پیٹ بھر کر کھائی ہو، اگرچہ کھانے کی یہ تنگی و قلت خود حضور ﷺ کی اختیار کردہ تھیں کہ آپ ﷺ نے اپنے لئے تنگی معیشت اور فقر و غربت کی زندگی کو ترجیح دی تھی اور حق تعالیٰ نے اپنے حبیب کے لئے جو اس بات کو پسند کیا تو اس میں بیشمار حکمتیں پوشیدہ تھیں۔
Top