مشکوٰۃ المصابیح - آرزو اور حرص کا بیان - حدیث نمبر 5153
وعن ابن عباس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من جاع أو احتاج فكتمه الناس كان حقا على الله عز وجل أن يرزقه رزق سنة من حلال . رواهما البيهقي في شعب الإيمان
اپنی معاشی تنگی ومحتاجگی کو لوگوں پر ظاہر نہ کرنے والے کے حق میں وعدہ خداوندی
حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ جو شخص بھوکا ہو، یا کسی چیز کا محتاج ہو اور اپنی اس بھوک و محتاجگی کو لوگوں سے چھپائے یعنی کھانے کی طلب میں کسی سے یہ نہ کہے کہ میں بھوکا ہوں اور نہ مدد چاہنے کے لئے کسی سے اپنی احتیاج و ضرورت کو بیان کرے تو اللہ تعالیٰ کا یہ یقینی وعدہ ہے کہ وہ اس شخص کو حلال طریقہ پر ایک سال کا رزق پہنچائے گا۔ (ان دونوں روایتوں کو بیہقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے۔

تشریح
بھوک سے مراد وہ بھوک ہے جس کو برداشت کرنا ممکن ہو اور لوگوں سے اس کو چھپانان ناجائز نہ ہو، کیونکہ جو بھوک ناقابل برداشت حد تک پہنچائے اور اس کی وجہ سے ہلاکت کا خوف ہو تو ایسی بھوک کو چھپانا جائز نہیں ہے، اس لئے علماء نے تصریح کی ہے کہ اگر کوئی شخص اس حالت میں بھوک کی وجہ سے مرا جائے کہ نہ تو اس نے کسی کے سامنے اپنی بھوک کا انحصار کر کے کھانے پینے کے لئے کچھ مانگا ہو اور نہ اس نے ایسی کوئی چیز ہی کھائی ہو جس سے زندگی بچائی جاسکتی تھی اور بحالت مجبوری جس چیز کے کھانے کی اجازت شریعت نے دی ہے کہ خواہ وہ مردار ہی کیوں نہ ہو تو اس شخص کی موت گنہگار کی موت ہوگی۔
Top