بڑھاپے کی حرص
حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا انسان (خود تو بوڑھا ہوجاتا ہے مگر اس میں دو چیزیں جوان اور قوی ہوجاتی ہیں، ایک تو مال جمع کرنے کی حرص اور اس کو خرچ نہ کرنے کی عادت اور دوسرے درازی عمر کی آرزو۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
یہ حقیقت ہے کہ انسان خواہ کتنا ہی بوڑھا ہوجائے، اس کے مزاج واطوار اور اس کی جبلت پر مذکورہ بالا دونوں خصلتوں کی گرفت ڈھیلی نہیں ہوتی بلکہ عمر کے ساتھ ساتھ ان دونوں چیزوں کا زور بھی بڑھتا رہتا ہے اور بظاہر اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان کا نفس اگر علم و عمل اور ریاضت و مجاہدہ کے ذریعہ محفوظ و پاکیزہ نہ ہوجائے تو وہ اپنی خواہشات اور اپنے جذبات کی گرفت میں رہتا ہے اور ظاہر ہے کہ خواہشات و جذبات کی تکمیل، مال اور عمر کے بغیر نہیں ہوسکتی، دوسرے یہ کہ انسان جب بڑھاپے کی منزل میں پہنچ جاتا ہے تو اس میں ان نفسانی خواہشات و جذبات کا وجود تو جوں کا توں قائم رہتا ہے لیکن وہ قوت عقلیہ کو (قوت شہوانیہ) کے محرکات کو دفع نہیں کرسکتی! اسی اعتبار سے سے ان دونوں چیزوں کو جوان اور قوی سے تعبیر کیا گیا ہے۔