مشکوٰۃ المصابیح - معاملات میں نرمی کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2848
وعن عبيد بن رفاعة عن أبيه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : التجار يحشرون يوم القيامة فجارا إلا من اتقى وبر وصدق . رواه الترمذي وابن ماجه
تاجروں کے لئے وعید
حضرت عبید ابن رفاعہ تابعی اپنے والد محترم حضرت رفاعہ ابن رافع انصاری صحابی سے اور وہ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن تاجر لوگوں کا حشر فاجروں (یعنی دروغ گو اور نافرمان لوگوں) کے ساتھ ہوگا ہاں وہ تاجر اس سے مستثنی ہونگے) جنہوں نے پرہیزگاری اختیار کی (یعنی خیانت اور فریب دہی وغیرہ میں مبتلا نہ ہوئے) اور نیکی کی ( یعنی اپنے تجارتی معاملات میں لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک کیا یا یہ کہ عبادت الٰہی کرتے رہے) اور سچ پر قائم رہے ( ترمذی ابن ماجہ دارمی) اور بیہقی نے شعب الایمان میں اس روایت کو حضرت براء ؓ نقل کیا ہے نیز امام ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Top