نیک کاموں میں سب سے زیادہ سر گرم کار
اور حضرت اسلم (جو حضرت عمر فاروق کے آزاد کردہ غلام اور تابعی ہیں ) کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر نے (ایک دن) مجھ سے حضرت عمر فاروق کے کچھ احوال وخصائل جاننے چاہے تو میں نے ان کو (بہت سی باتیں) بتائیں اور کہا ہے کہ رسول کریم ﷺ (کی رحلت) کے بعد میں نے حضرت عمر سے بڑھ کر کسی شخص کو نہیں دیکھا جو اپنی زندگی کے آخری لمحوں تک اچھے کاموں میں سب سے زیادہ سرگرم کار اور سب سے زیادہ نیک رہا ہوں۔ (بخاری )
تشریح
علماء نے لکھا ہے کہ اس روایت کو حضرت عمر فاروق کے زمانہ خلافت پر محمول رکھا جائے تاکہ اس کے الفاظ سے جو عموم مفہوم ہوتا ہے اس سے حضرت ابوبکر کی ذات مستثنیٰ رہے۔