مشکوٰۃ المصابیح - عشرہ مبشرہ کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6083
وعن عائشة قالت : سهر رسول الله صلى الله عليه و سلم مقدمه المدينة ليلة فقال : ليت رجلا صالحا يحرسني إذ سمعنا صوت سلاح فقال : من هذا ؟ قال : أنا سعد قال : ما جاء بك ؟ قال : وقع في نفسي خوف على رسول الله صلى الله عليه و سلم فجئت أحرسه فدعا له رسول الله صلى الله عليه و سلم ثم نام . متفق عليه
سعد کی کمال وفاداری
اور حضرت عائشہ بیان کرتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ (ایک مرتبہ کسی غزوہ سے) مدینہ میں (واپس) آکر (دشمنان دین سے خطرہ کے سبب رات میں سوئے نہیں اور پھر آپ ﷺ فرمانے لگے کہ کاش کوئی نیک بخت مرد (آج کی رات) میری نگہبانی کرتا آپ ﷺ نے یہ فرمایا ہی تھا کہ اچانک ہم نے ہتھیاروں کی آواز سنی (جیسے کوئی شخص تلوار وکمان سنبھالے باہر چوکی پہرے پر ہو اور اس کے ہتھیار کھڑکھڑا رہے ہوں) آپ ﷺ نے (یہ آواز سن کر) پوچھا کون ہے! جواب ملا میں سعد ہوں! آنحضرت ﷺ نے سوال کیا (اتنی رات گئے) یہاں تم کیسے آگئے؟ سعد بولے میرے دل میں رسول اللہ ﷺ کی نسبت خوف پیدا ہوا (کہ کہیں دشمنان دین آپ کو ضرر نہ پہنچائیں) لہٰذا میں یہاں حاضر ہوگیا ہوں کہ آپ ﷺ کی نگہبانی کروں (یہ سن کر) رسول اللہ ﷺ نے سعد کو دعائیں دیں اور (اطمینان سے) سوگئے۔ (بخاری ومسلم )
Top