مشکوٰۃ المصابیح - نبی کریم ﷺ کے گھر والوں کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6132
وعنه أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال لعلي وفاطمة والحسن والحسين : أنا حرب لمن حاربهم وسلم لمن سالمهم . رواه الترمذي
چہار تن پاک کا دشمن گویا آنحضرت ﷺ کا دشمن
اور حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے حضرت علی، فاطمہ، حسن، حسین ؓ، کے حق میں فرمایا کہ جو کوئی ان سے لڑے میں اسے لڑونگا اور جو کوئی ان سے مصالحت رکھے میں اس سے مصالحت رکھوں گا۔ (ترمذی)

تشریح
اس ارشاد گرامی کا حاصل یہ ہے کہ جس نے ان چہار تن پاک کو دوست اور محبوب رکھا، اس نے آنحضرت ﷺ کو دوست و محبوب رکھا۔ اور جس نے ان چاروں کو دشمن رکھا اس نے آنحضرت کو دشمن رکھا ایک روایت میں حضرت علی ؓ سے منقول ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس نے مجھ کو دوست رکھا، ان دونوں یعنی حسن و حسین ؓ کو دوست رکھا اور ان دونوں کے باپ اور ان دونوں کی ماں یعنی علی ؓ اور فاطمہ ؓ کو دوست رکھا تو وہ قیامت کے دن میرے درجہ میں میرے ساتھ ہوگا۔ احمد اور ترمذی نے بھی یہ روایت نقل کی ہے جس کے آخری الفاظ یوں ہیں۔ تو وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔
Top