مشکوٰۃ المصابیح - نبی کریم ﷺ کے گھر والوں کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6133
وعن جميع بن عمير قال : دخلت مع عمتي على عائشة فسألت : أي الناس كان أحب إلى رسول الله صلى الله عليه و سلم ؟ قالت : فاطمة . فقيل : من الرجال ؟ قالت : زوجها إن كان ما علمت صواما قواما . رواه الترمذي
علی و فاطمہ ؓ کی فضیلت
اور حضرت جمیع بن عمیر (تابعی) کہتے ہیں کہ (ایک دن) میں اپنی پھوپی کے ساتھ ام المؤمنین حضرت عائشہ ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے پوچھا، رسول اللہ ﷺ کو سب سے زیادہ محبت کس سے تھی؟ حضرت عائشہ ؓ نے جواب دیا فاطمہ ؓ سے میں نے جواب دیا فاطمہ ؓ سے پھر میں نے پوچھا اور مردوں میں سب سے زیادہ محبت کس سے تھی؟ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا فاطمہ ؓ کے شوہر (علی المرتضیٰ ) سے۔ (ترمذی)

تشریح
یہاں حضرت عائشہ ؓ کی منصف مزاجی اور صدق گوئی نوٹ کرنے کے قابل ہے انہوں نے اخلاص کے ساتھ سچی بات بیان کردی۔ حالانکہ اگر وہ چاہتیں تو کہہ سکتی تھیں کہ آنحضرت ﷺ کو سب سے زیادہ محبت مجھ سے اور میرے باپ سے تھی۔ اور اس میں شک نہیں کہ اگر یہی سوال حضرت فاطمہ ؓ سے کیا جاتا تو ان کا جواب یہ ہوتا کہ آنحضرت ﷺ کو سب سے زیادہ محبت عائشہ ؓ اور ان کے باپ سے تھی۔ اب اس حدیث کے آئینہ میں ذرا وہ متعصب اور کجرو اپنا چہرہ دیکھیں جو حضرت عائشہ ؓ اور حضرت فاطمہ ؓ کے درمیان اختلاف وعناد ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ بہرحال یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ سب سے زیادہ محبوب ہونے کا مطلب سب سے افضل ہونا ہرگز نہیں ہے اولاد اور نزدیگی اقا رب سے زیادہ محبت ہونا ایک طبعی چیز ہے ایک شخص یقینی طور پر جانتا ہے کہ غیر اولاد میں فلاں فلاں آدمی اس کی اولاد سے زیادہ فضیلت رکھتے ہیں مگر اس کے باوجود اپنی ہی اولاد سے زیادہ محبت رکھتا ہے۔ ہاں اپنی اولاد کا غیر افضل ہونا اس بات کو لازم کرتا ہے کہ اس سے محبت بھی زیادہ ہو۔
Top