مشکوٰۃ المصابیح - نبی کریم ﷺ کے گھر والوں کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6159
وعن ابن عباس قال : رأيت النبي صلى الله عليه وسل فيما يرى النائم ذات يوم بنصف النهار أشعث أغبر بيده قارورة فيها دم فقلت : بأبي أنت وأمي ما هذا ؟ قال : هذا دم الحسين وأصحابه ولم أزل ألتقطه منذ اليوم فأحصي ذلك الوقت فأجد قبل ذلك الوقت . رواهما البيهقي في دلائل النبوة وأحمد الأخير
شہادت حسین اور ابن عباس کا خواب
اور حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے بیان کیا ایک دن دوپہر میں میں نے نبی کریم ﷺ کو اس طرح دیکھا جیسے کوئی سونے والا کسی کو دیکھتا ہے (یعنی خواب دیکھا) کہ آپ ﷺ کے بال بکھرے ہوئے اور گرد آلودہ ہیں اور آپ ﷺ کے ہاتھ میں ایک بوتل ہے جو خون سے بھری ہوئی ہے۔ میں نے عرض کیا میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان یہ کیا ہے (یعنی حادثہ پیش آیا ہے کہ آپ نہایت پریشان حال اور گرد آلود ہیں اور ایک خون بھری بوتل ہے) آپ ﷺ نے فرمایا یہ حسین اور اس کے ساتھیوں کا خون ہے جس کو میں نے آج قتل گاہ حسین میں صبح سے اب تک اس بوتل میں اکٹھا کیا کرتا رہا ہوں، حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ (اس خواب کے بعد میری آنکھ کھل گئی) اور پھر میں نے اس وقت کو یاد رکھا ( جس وقت یہ خواب دیکھا تھا) چناچہ (جب قتل حسین کی خبر آئی) تو میں نے پایا کہ شہادت حسین کا المیہ (اسی دن اور اسی وقت پیش آیا تھا) جب میں نے مذکورہ خواب دیکھا تھا) ان دونوں روایتوں کو بیہقی نے دلائل النبوۃ میں اور اس دوسری روایت کو احمد نے بھی نقل کیا ہے۔
Top