مشکوٰۃ المصابیح - مناقب کا جامع بیان - حدیث نمبر 6242
وعن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه و سلم تلا هذه الآية : [ وإن تتولوا يستبدل قوما غيركم ثم لا يكونوا أمثالكم ] قالوا : يا رسول الله من هؤلاء الذين ذكر الله إن تولينا استبدلوا بنا ثم لا يكونوا أمثالنا ؟ فضرب على فخذ سلمان الفارسي ثم قال : هذا وقومه ولو كان الدين عند الثريا لتناوله رجال من الفرس . رواه الترمذي
سلمان فارسی اور اہل فارس
اور حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ (ایک دن) رسول کریم ﷺ نے یہ آیت وان تتولوا یستبدل قوما غیرکم ثم لایکونوا امثالکم تلاوت فرمائی تو بعض صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ! وہ کون لوگ ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اگر ہم روگردانی کریں تو ان کو ہماری جگہ کھڑا کردیا جائے اور وہ ہماری طرح نہ ہوں؟ ( یہ سن کر) آنحضرت ﷺ نے سلمان فارسی کی ران پر ہاتھ مارا اور فرمایا وہ لوگ، یہ سلمان اور اس کی قوم والے (یعنی اہل عجم اور اہل فارس) ہیں اگر دین ثریا (کی بلندی) پر بھی ہو تو ان (اہل فارس میں سے) کتنے لوگ اس کو وہاں سے بھی حاصل کرنے سے باز نہ رہتے۔ (ترمذی)

تشریح
فرس سے یا تو مطلق اہل عجم یعنی عرب مراد تھے یا وہ لوگ مراد تھے جن کی زبان فارسی تھی اور یا یہ کہ صرف وہ لوگ مراد تھے جن کا نسلی و وطنی تعلق فارس (ایران) سے تھا اور زیادہ صحیح پہلا احتمال ہے کیونکہ اس کی تائید اگلی حدیث سے ہوتی ہے۔
Top