مشکوٰۃ المصابیح - سود کا بیان - حدیث نمبر 2862
وعن أبي سعيد وأبي هريرة : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم استعمل رجلا على خيبر فجاءه بتمر جنيب فقال : أكل تمر خيبر هكذا ؟ قال : لا والله يا رسول الله إنا لنأخذ الصاع من هذا بالصاعين والصاعين بالثلاث فقال : لا تفعل بع الجمع بالدراهم ثم ابتع بالدراهم جنيبا . وقال : في الميزان مثل ذلك
اچھی اور خراب ہم جنس چیزوں کے تبادلہ میں بھی کمی بیشی کے ساتھ لین دین جائز نہیں
حضرت ابوسعید اور ابوہریرہ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے ایک شخص کو خیبر کا عامل بنا کر بھیجا چناچہ جب وہ شخص وہاں سے واپس آیا تو آنحضرت ﷺ کی خدمت میں بہت عمدہ قسم کی کھجوریں لے کر حاصر ہوا آپ ﷺ نے وہ کھجوریں دیکھ کر اس سے پوچھا کہ کیا خیبر کی سب کھجوریں ایسی ہی اچھی ہوتی ہیں اس نے کہا کہ نہیں اللہ کی قسم سب کھجوریں ایسی نہیں ہوتیں بلکہ ہم ایسا کرتے ہیں کہ دو صاع (خراب) کھجوروں کے بدلے میں ایک صاع اچھی کھجوریں اور تین صاع (خراب) کھجوروں کے بدلے دو صاع اچھی کھجوریں لے لیتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا ایسا نہ کرو بلکہ پہلے تمام کھجوروں کو ملا کر درہموں کے عوض فروخت کرو اور پھر ان درہموں کے عوض اچھی کھجوریں خریدو اور پھر فرمایا جو چیزیں ترازو یعنی وزن کے ذریعے لی دی جاتی ہیں ان کا بھی یہی حکم ہے (بخاری ومسلم)

تشریح
حدیث کے آخری جملے کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح کھجور اور ان چیزوں کے بارے میں کہ جو کیل یعنی پیمانے کے ذریعے لی دی جاتی ہیں یہ حکم بیان کیا گیا ہے اسی طرح ان چیزوں کے بارے میں بھی کہ جو وزن کے ذریعے لی دی جاتی ہیں جیسے سونا اور چاندی وغیرہ یہی حکم ہے کہ اگر ان میں سے ایسی دو ہم جنس چیزوں کا باہمی تبادلہ کیا جائے جن میں سے ایک اچھی ہو اور دوسری خراب تو اس صورت میں یہ طریقہ اختیار کرنا چاہئے کہ پہلے تو خراب چیز کو درہم یا روپیہ کے عوض فروخت کردیا جائے اور پعر اس درہم یا روپیہ سے اچھی چیز خرید لی جائے حضرت ابوسعید کہتے ہیں کہ ایک دن حضرت بلال نبی کریم ﷺ کی خدمت میں اچھی قسم کی کھجور لے کر آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا یہ کہاں سے لائے ہو؟ انہوں نے عرض کیا کہ میرے پاس کچھ خراب کھجوریں تھیں اس میں سے میں نے دو صاع کھجوریں دے کر اس کے بدلے میں ایک صاع یہ اچھی کھجوریں لے لی ہیں آپ ﷺ نے فرمایا اوہ یہ تو باکل سود ہے ایسا نہ کرو البتہ جب تم اچھی کھجوریں بدلنا چاہو تو یہ طریقہ اختیار کرو کہ پہلے اپنی خراب کھجوریں درہم یا روپے کے عوض فروخت کردو پھر ان درہموں یا روپیوں کے ذریعے اچھی کھجوریں خرید لو ( بخاری ومسلم)
Top