دیوالیہ کا حکم
حضرت ابی خلدہ زرقی کہتے ہیں ہم حضرت ابوہریرہ ؓ کے پاس اپنے ایک ساتھی کا معاملہ لے کر آئے جو مفلس ہوگیا تھا ( مگر اس کے پاس لوگوں کا وہ سامان موجود تھا جس کی قیمت اس نے ادا نہیں کی تھی) ہم نے حضرت ابوہریرہ ؓ پوچھا کہ اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ حضرت ابوہریرہ ؓ نے فرمایا کہ اس شخص کا معاملہ بالکل اس شخص جیسا ہے کہ جس کے بارے میں رسول کریم ﷺ نے یہ فیصلہ صادر فرمایا تھا کہ جو شخص مرجائے یا مفلس ہوجائے اور اس کے ذمے لوگوں کے مطالبات ہوں) تو جس شخص کا مال اس کے پاس ہے وہی شخص اس مال کا زیادہ حقدار ہے بشرطیکہ وہ مال جوں کا توں موجود ہو۔ اس کی وضاحت کے لئے اسی باب کی پہلی فصل میں حدیث نمبر ١ دیکھئے! (شافعی ابن ماجہ)