مشکوٰۃ المصابیح - مباشرت کا بیان - حدیث نمبر 3209
عن عمر بن الخطاب رضي الله عنه قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم أن يعزل عن الحرة إلا بإذنها . رواه ابن ماجه
عزل کا مشروط جواز
اور حضرت عمر بن خطاب کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے حرۃ آزاد عورت) کے ساتھ اس کی اجازت کے بغیر عزل کرنے سے منع فرمایا ہے ( ابن ماجہ)

تشریح
آزاد عورت سے جماع کے وقت اگر عزل کیا جائے تو اس سے اجازت لینی ضروری ہے اس کی اجازت حاصل کئے بغیر عزل نہ کیا جائے کیونکہ عزل کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ بچہ نہیں ہوتا بلکہ عورت کی جنسی لذت میں کمی بھی ہوجاتی ہے اور ان دونوں چیزوں سے آزاد عورت کا حق متعلق ہے کہ اگر عورت بچہ کی پیدائش چاہتی ہے تو مرد کو یہ اختیار نہیں ہوگا کہ وہ عورت کی اس خواہش کو پورا نہ ہونے دے اسی طرح عورت اگر عزل کی وجہ سے اپنی جنسی لذت میں کمی محسوس کرتی ہے تو یہ اس کے ساتھ بےانصافی ہے اس لئے ضروری ہے کہ عزل کے لئے عورت کی اجازت حاصل کرلی جائے اگر وہ اجازت دے تو عزل کیا جائے اور اگر اجازت نہ دے تو عزل نہ کیا جائے گویا یہ حدیث آزاد عورت کی اجازت کی شرط کے ساتھ اور لونڈی کی اجازت کے بغیر بھی عزل کے جائز ہونے پر دلالت کرتی ہے کہ جیسا کہ حنفیہ کا مسلک ہے۔
Top